Hum To Jaise Wahan Ke The Hi Nahi
Jaun Elia Urdu Poetry
hum tou wahan ke the hi nahi
be-aman the aman ke the hi nahi
ہم تو جیسے وہاںکے تھے ہی نہیں
بے اماں تھے اماں کے تھے ہی نہیں
بے اماں تھے اماں کے تھے ہی نہیں
hum ki hain teri dastan yaksar
hum teri dastan ke the hi nahi
ہم کہ ہیں تیری داستاں یکسر
ہم تری داستاں کے تھے ہی نہیں
ہم تری داستاں کے تھے ہی نہیں
un ko aandhi mein hi bikharna tha
baal o par aashiyan ke the hi nahi
ان کو آندھی میں ہی بکھیرا تھا
بال و پر آشیاں کے تھے ہی نہیں
بال و پر آشیاں کے تھے ہی نہیں
ab hamara makan kis ka hai
hum to apne makan ke the hi nahi
اب ہمارا مکان کس کا ہے
ہم تو اپنے مکاں کے تھے ہی نہیں
ہم تو اپنے مکاں کے تھے ہی نہیں
ho teri Khak-e-astan pe salam
hum tere aastan ke the hi nahi
ہو تری خاکِ آستاں پہ سلام
ہم ترے آستاں کے تھے ہی نہیں
ہم ترے آستاں کے تھے ہی نہیں
hum ne ranjish mein ye nahin socha
kuch sukhan to zaban ke the hi nahi
ہم نے رنجش میں یہ نہیں سوچا
کچھ سخن تو زباں کے تھے ہی نہیں
کچھ سخن تو زباں کے تھے ہی نہیں
dil ne Dala tha darmiyan jin ko
log wo darmiyan ke the hi nahi
دل نے ڈالا تھا درمیا ں جن کو
لوگ وہ درمیاں کے تھے ہی نہیں
لوگ وہ درمیاں کے تھے ہی نہیں
us gali ne ye sun ke sabr kiya
jaane wale yahan ke the hi nahi
اس گلی نے یہ سن کے صبر کیا
جانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں
جانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں